حج کا طریقہ

وقوفِ عرفات (فرض)

ظہر اور عصر کی نماز پڑھنے کے بعد مغرب تک قبلہ رُو ہو کر دُعائیں مانگیں اسے وقوفِ عرفات کہتے ہیں۔ ہاتھ اُٹھا کر مانگنا مسنون ہے۔ بیماری، ضعف اور بڑھاپے کی وجہ سےدعا   بیٹھ کربھی کر سکتے ہیں۔تھک جانے کی صورت میں ذرا دیر بیٹھ جائیں اور پھر کھڑے ہو جائیں۔ عرفات میں آرام کی نیت سے اور بے کار وقت نہ گزاریں اور نہ ہی زیادہ کھانے پینے میں مشغول ہوں  اگر کوئی شخص مغرب سے ذرا دیر پہلے بھی عرفات پہنچ گیا  تو اسکا وقوف ہو گیا۔ حجاج کیلئے یوم عرفہ کا روزہ رکھنا ممنوع ہے۔عرفات کا وقوف حج کا لازمی رکن ہے چنانچہ یہ فوت ہو جائے تو حج ادا نہیں ہوتا۔ اس وجہ سے جو لوگ بیمار ہو جاتے ہیں اور ہسپتال میں ہوتے ہیں انہیں سعودی حکومت کی طرف سے ایمبولینس کے ذریعے عرفات پہنچایا جاتا ہے۔ انتہائی عذر کی صورت میں 10 ذو الحجہ کی فجر سے پہلےپہنچ جانے والے شخص کا وقوف بھی ہوجاتا ہے۔

میدانِ عرفات کی دُعا:

لَآ اِلٰہَ اِلَّااللہُ وَحْدَہٗ لَا شَرِیْکَ لَہٗ لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ وَھُوَ عَلٰی کُلِّ شَيءٍ قَدِیْرٌ ط

‘‘اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں ، وہ اکیلا ہے اس کا کوئی شریک نہیں، بادشاہی اسی کے لئے  ہے، حمد کے لائق وہی ہے اور وہ ہرچیز پر قادر ہے۔’’