خیال ر کھنے کی باتیں

اخلاق سے متعلق باتیں

  • حجاج کرام حج کے مقدس سفر کے دوران اخلاق کا دامن نہ چھوڑیں ۔ عملہ اور دوسرئے ممالک کے حجاج کے ساتھ بھی اخلاق سے پیش آئیں۔
  • حاجی کیمپوں میں اپنا ٹکٹ / پاسپورٹ لیتے وقت بد نظمی نہ کریں بلکہ قطار میں رہ کر تمام کاغذات جلد وصول کیے جا سکتے ہیں۔
  • ہوائی جہا ز کی آمد یا روانگی میں تاخیر ہو جائے تو ائیر پورٹ پر صبر وتحمل سے کام لیں اور اچھے امن پسند پاکستانی ہونے کا ثبوت دیں۔ سگریٹ نوشی اور فضول گفتگو نہ کریں۔ کثرت سے تلبیہ کا ورد کریں۔ دوران سفر دی گئی ہدایات پر سختی سے عمل کریں۔
  • جدہ یا مدینہ منورہ ائیر پورٹ پر آپ کو کچھ وقت کھانے پینے اور نماز کی ادائیگی کے لیے ملے گا اس دوران بھی بدنظمی سے بچیں، صبر سے کام لیں اور توبہ استعفار کرتے رہیں۔
  • جس بلڈنگ میں جیسا بھی کمرہ دیا جائے وہ بخوشی لے لیں بوڑھے اور بیمار افراد کیلیے ایثار سے کام لیں۔ اگر آپ کو نچلی منزل پر کمرہ ملاہے تو آپ انھیں دئے دیں تاکہ انہیں اترنے چڑھنے میں کسی قسم کی پریشانی نہ ہو۔
  • بلڈنگ میں کھانے کی تقسیم کے وقت نظم و ضبط کا مظاہرہ کریں اور اپنی باری پرکھانا لیں۔ کھانے کے آداب کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے صرف اتنا ہی کھانا لیں جو کھا سکتے ہوں۔
  • رہائش گاہ پر بھی آپ کو مختلف مسائل و مشکلات سے واسطہ پڑ سکتا ہے کسی مسئلہ کے لیے آپ عمارت میں موجود سٹاف سے رجوع کیں اور صبر کا دامن نہ چھوڑیں۔
  • مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے علاوہ کسی اور شہر میں ہر گز جانے کی اجازت نہیں، اسی طرح جدہ ائیر پورٹ یا حج ٹرمینل سے آپ جدہ شہرنہیں جاسکتے۔
  • مقدس مقامات پر دنیوی باتوں سے پرہیز کریں۔
  • مسجد الحرام اور مسجد نبوی کے باہر بیت الخلاء اور وضو خانوں کا انتظام موجود ہے ان کی صفائی کا خیال رکھیں۔
  • مسجد الحرام اور مسجد نبوی میں سنگ مرمر کے فرش بنے ہوئے ہیں ان پر احتیاط سے چلیں۔
  • حج کے پانچ دنوں میں پانی کی بوتل ضرور ساتھ رکھیں۔
  • مسجد الحرام یا مسجد نبوی جاتے وقت زیادہ رقم اپنے پاس نہ رکھیں۔
  • طواف یا شیطان کو کنکریاں مارتے وقت اگر آپ کی کوئی چیز نیچے گرجائے تو اسے اٹھانے کی کوشش ہر گز نہ کریں ایسا کرنے سے گرنے کا خطرہ ہوتا ہے۔ اگر خدانخواستہ گر جائے تو رش کی وجہ سے کچلے جانے یا موت کا بھی خدشہ ہوتا ہے۔ احتیاط کریں۔
  • خواتین حرم شریف جاتے وقت کانچ کی چوڑیاں پہن کر نہ جائیں، کیونکہ ہجوم میں چوڑیاں ٹوٹنے سے آپ خود بھی زخمی ہو سکتی ہیں اور دوسرئے حجاج کرام کے پاؤں بھی زخمی ہو سکتے ہیں۔
  • خواتین اونچی ایڑھی کا جوتا نہ پہنیں اس سے چلنے میں دشواری ہو گی اور جلد تھک جائیں گی۔
  • خواتین کے لئے عبایا پہننا لازمی ہے۔ خواتین ایسا لباس نہ پہنیں جو ملکی وقار کے منافی ہو خصوصا باریک لباس نہ پہنیں جس سے آپ کا جسم نمایاں ہو۔
  • خواتین جس عمارت میں رہائش پذیر ہوں اس عمارت میں قیام پذیر دوسری عورتوں کے ساتھ رابطہ رکھیں اور مشکل وقت میں ایک دوسرے کی مدد بھی کریں۔
  • اپنے کمرے اور عمارت میں صفائی کا خیال رکھیں اگر صفائی والا نہ بھی آئے تو صفائی خود کر لیں اور ماحول کو صاف ستھرا رکھیں۔
  • حرم کی حدود میں کوئی بھی گری ہوئی چیز ہر گز نہ اٹھائیں۔ اس عمل کو چوری سمجھاجاتا ہے۔
  • کسی حادثہ کی صورت افراتفری پیدا نہ کریں ، اور زخمی یا میت کو خود نہ اٹھائیں بلکہ قریبی سیکٹر آفس سے مدد طلب کریں اورپولیس یا پاکستان ہاؤس میں اطلاع کریں۔
  • گدا گری کی حوصلہ شکنی کریں۔ گداگری کی کڑی سزائیں ہیں۔
  • حق پر ہوں تب بھی لڑائی جھگڑا نہ کریں ۔ مذہبی اور سیاسی گفتگو / بحث سے پرہیز کریں۔
  • جب کبھی ہجوم میں پھنس جائیں تو اسی طرف چلیں جس طرف سب چل رہے ہوں مخالف سمت میں ہر گز نہ چلیں۔
  • مشترکہ رہائش پراعتراض نہ کریں۔ بوڑھے ، کمزور اورخواتین کو رضاکارانہ طور پر جگہ دیں۔ ضعیف افرا د کے لئے خدام الحجاج کی مدد لیں۔ گنجائش سے زیادہ حاجی کمرے میں ٹھہرائےجائیں تو پاکستان ہاؤس یا خدام الحجاج کو اطلا ع کریں۔ آپس میں نہ جھگڑیں۔ 
  • لفٹ میں گنجائش سے زیادہ افراد سوار نہ ہوں۔ باری باری استعمال کریں۔
  • باتھ روم عموما 6 سے 12 افراد کے استعمال کے لئے ہوتا ہے۔ باری باری استعمال کریں۔ بیت الخلا ء میں پتھر / ڈھیلے استعمال نہ کریں ورنہ گٹر بند ہو جائے گا اور سب کو زحمت ہو گی۔
  • انگریزی طرز کے کموڈ کا استعمال ضرور سیکھ لیں۔ بعض غسل خانوں میں استنجاء کے لئے علیحدہ کموڈ ہوتا ہے۔ اس کو صرف استنجاء کے لئے استعمال کریں۔