مشاعر مقدسہ کا تعارف

اہم نوٹ

طریق الجوھرۃ، طریق سوق العرب اور طریق المشاۃعرفات سے شروع ہوتی ہیں اور ان کے درمیان وقفہ کہیں زیادہ ہوجاتا ہے تو کہیں کم اور وادی محسر میں تو بالکل مل جانے کے بعد پھر علیحدہ ہوتی ہیں۔ لہٰذا عازمینِ حج 10ذی الحجہ کی صبح مزدلفہ سے منیٰ کا سفر کرتے ہوئے جب وادیِ محسر پہنچتے ہیں تو ان کا غلطی سے اپنی مطلوبہ سڑک کی بجائے دوسری سڑک پر چلے جانے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔ لہٰذا  آپ کو وادی محسر میں ان سڑکوں کی نشاندہی کرنے والے بورڈوں اور نقشوں وغیرہ کی مدد سے یقین کرلینا چاہیئے  کہ آپ مطلوبہ سڑک پر ہی سفر کر رہے ہیں۔ بصورت دیگر اپنے خیمے کا راستہ کھو جانے کا اندیشہ بڑھ جائے گا۔

طریق 68الملک فہد:        یہ سڑک میدانِ عرفات کے مغربی کنارے پر واقع عرفات رِنگ روڈسے شروع ہوکر مزدلفہ اور منیٰ کے شمالی حصے سے گزرتی ہے اور پھر جمرات کے شمال سے گزرتے ہوئے مکہ مکرمہ میں داخل ہوتی ہے ۔ منیٰ میں اس سڑک کے کنارے زیادہ تر افریقی اور عرب ممالک کے عازمینِ حج کے خیمے نصب ہوتے ہیں۔

چھوٹی سڑکیں:   منیٰ میں مندرجہ بالا سڑکوں کو کئی چھوٹی رابطہ سڑکوں کے ذریعے جوڑا گیا ہے۔ ان سڑکوں کو عربی زبان میں شارع کہاجاتا ہے۔ ان میں سے ہر ایک سڑک کو اس کے زون کے مطابق نمبرالاٹ کیا گیا ہے۔ مثلاً شارع نمبر521میں 5کاہندسہ اس کے زون کو ظاہر کرتا ہے اور 21سڑک کا نمبرہے یعنی یہ زون5کی 21نمبر شارع ہے۔ اسی طرح شارع210زون نمبر2کی 10نمبر سڑک ہے۔ سڑکوں کو نمبرنگ میں ایک اور خاص بات سمجھنے کی یہ ہے کہ منی کی افقی(شرقاً غرباً) سڑکوںکا نمبرجفت ہندسہ اور عمودی(شمالاً جنوباً) سڑکوں کا نمبر طاق ہندسہ ہوتا ہے مثال کے طور پر شارع714شارع716اور شارع718زون نمبر7میں نسبتاً بڑی افقی (شرقاً غرباً)  سڑکیں ہیں اورشارع717 ،شارع735، شارع737  چھوٹی عموداً سڑکوں کے ذریعے ان کے درمیان رابطہ مہیا کیا گیا ہے ۔ اسی طرح منیٰ کے ہر زون میں عازمینِ حج کی سہولت کے لئے  چھوٹی بڑی سڑکوں کا نیٹ ورک موجود ہے۔ جن میں سے کچھ سڑکیں بوقتِ ضرورت بندبھی کردی جاتی ہیں۔

مکتب نمبر:منیٰ میں عازمینِ حج کے خیموں کو مختلف مکا تب میں تقسیم کیا جاتا ہے اور ہر مکتب کو ایک نمبر الاٹ کیا جاتا ہے۔ جنوب ایشیائی ممالک کے مکاتب منیٰ کے ایک ہی حصے میں ہوتے ہیں۔ کچھ مکاتب صرف پاکستانی حجاج کے لئے  مخصوص ہوتے ہیں۔ جبکہ کچھ مکا تب میں پاکستان کے ساتھ دوسرے ایشیائی ممالک کے عازمینِ حج کے مشترک خیمے بھی ہوتے ہیں۔ مکا تب کے سلسلے میں چند اہم نکات مندرجہ ذیل ہیں:

  • منیٰ کے اندر مکا تب کی جگہ کسی خاص ترتیب سے الاٹ نہیں کی جاتی لہٰذا ممکن ہے کہ مکتب نمبر1کے ساتھ مکتب نمبر13اور پھر مکتب نمبر28موجود ہو۔پاکستانی مکا تب کے بڑے گیٹ کے سامنے مکتب نمبر کے بورڈ آویزاں  کیے جاتے ہیں اور پاکستانی پرچم بھی لگائے جاتے ہیں۔ مکتب کے مین گیٹ کے ساتھ پول نمبرکا بورڈ بھی لگا ہوتا ہے۔
  • عازمینِ حج سے گزارش ہے کہ جب 8ذی الحجہ کو مکتب کے ذمہ داران آپ کو پہلی بار اپنے مکتب میں لے جائیں تو اپنے مکتب کا محلِ وقوع اچھی طرح سمجھ لیں کہ یہ کس سڑک پر واقع ہے اور اس کا پول نمبر کیا ہے تاکہ جب بھی مکتب سے باہر جانا ہو تو آسانی سے واپس آسکیں۔
  • مکتب میں رہائش کے دوران مکتب کا جاری کردہ کارڈ ہمیشہ اپنے پاس رکھیں جوکہ مکتب میں داخلے کے وقت سیکورٹی پر مامورافراد کو دکھا کر ہی آپ اندر جاسکیں گے۔مکتب کے اندر وضوخانے بنے ہوئے ہوتے ہیں اور نماز کے اوقات سے پہلے عموماً وہاں رش زیادہ ہو جاتی ہے۔ لہٰذاوضو کے لئے ایسے اوقات کا چناؤ کریں جب نسبتاً بھیڑ کم ہو۔ عموماً نمازوں کے بعدکے اوقات میں وضو خانوں پررش کم ہوتی ہے۔ وضوخانوں میں لگی پانی کی ٹونٹی کا ہینڈل آرام سے کھولیں ورنہ پانی زیادہ پریشر  سے باہرآئے گا اور حمام کے فرش سے لگنے کے بعد چھینٹیں آپ کے کپڑوں پر بھی پڑ سکتی ہیں۔