مشاعر مقدسہ کا تعارف

طواف زیارت کے لئے جانے والے راستے

جب بھی 10 اور 12ذو الحجہ کے درمیان آپ کو اپنی سہولت کے مطابق منی سے مکہ مکرمہ طواف زیارت کے لئے  جانا ہو تو آپ پیدل بھی جا سکتے ہیں اور بس ، ٹیکسی پر بھی لیکن اگر صحت اجازت دے تو پیدل جانا بہت بہتر ہے ، نوجوانوں کو تو ہر صورت پیدل راستہ اختیار کرنا چاہیئے کیونکہ بس ، ٹیکسی والے ایک تو ان دنوں میں کرایہ بہت زیادہ لیتے ہیں دوسرا ٹریفک کےرش کی وجہ سے بہت زیادہ وقت لگا دیتے ہیں اور پھر آپ کو حرم سے کافی فاصلے پر اتار دیتے ہیں کیونکہ ٹریفک کی پابندیوں کی وجہ سے حرم کے قریب جانا ممکن نہیں ہوتا ، اسی طرح حرم سے ( طواف زیارت کرنے کے بعد )  منی آتے ہوئے وہاں سے دور کسی انجانی جگہ پر اتار دیں گے اور آپ کو اپنے خیمے میں پہنچنا انتہائی دشوار ہو جائے گا ، طواف زیارت  کے لئے  مندرجہ ذیل نکات اچھی طرح ذہن نشین کر لیں :

  • منی سے جمرات تک جانے والی سب سڑکیں جمرات کے قریب آپس میں مل جاتی ہیں اور جمرات کی عمارت سے سیدھے آگے جائیں تو تھوڑی دیر بعد بائیں ہاتھ پر سرنگ سے ایک سڑک نکل رہی ہے جو حرم تک پیدل جانے والوں کے لئے بنائی گئی ہے اس سڑک کا زیادہ تر حصہ چھتا ہوا ہے اور عازمینِ حج کو سایہ مہیا کرتا ہے ، سڑک کے دونوں اطراف ٹھنڈے پانی کے کولر بھی نصب کیے گئے ہیں ، طواف زیارت  کے لئے  اس سڑک پر پیدل جانا بہترین طریقہ ہے عمر رسیدہ  افراد جو زیادہ پیدل نہ چل سکتے ہوں جہاں تھک جائیں تو تھوڑی دیر آرام کریں اور تھوڑی دیر سستا لینے کے بعد سفر دوبارہ شروع کردیں اس طرح وقفوں سے پیدل سفر کرنا گاڑی پر سفر کرنے سے بدرجہا  بہتر ہے ۔
  • اگر آپ کا خیمہ جمرات سے زیادہ فاصلے پر ہو اور پیدل حرم شریف جانا مشکل ہو تو آپ جمرات تک کا سفر ٹرین پر کریں اور منی اسٹیشن 3پر اتر نے کے بعد جب آپ ڈھلوا ن نما پل کے ذریعے جمرات کی طرف جاتے ہیں تو تقریبا 300 میٹر چلنے کے بعد یہ راستہ طریق ملک عبدالعزیز سے مل جاتا ہے اور اس کے دائیں طرف سے آپ طریق الملک عبدالعزیز پر آسانی سے جا سکتے ہیں، یہاں سے حرم جانے والی بسیں مل جاتی ہیں جو آپ کو حرم سے تھوڑے فاصلے پر اتار دیں گی ، جہاں سے آپ پیدل حرم جا سکتے ہیں ۔
  • طواف زیارت جانے کے لئے اگر آپ کو بس ، گاڑی پر جانا  نا گزیر ہو تو  آپ کو یہ سہولت کبری الملک خالد ، کبری الملک عبدالعزیز کبری الملک فیصل سے آسانی سے مل جائے گی جو بھی کبری آپ کے خیمے / مکتب سے نزدیک ہو وہاں سے حرم جانے والی گاڑی آپ کو مل جائے گی ۔
  • حجاج کو سعودی عرب میں قیام کے دوران اپنے گروپ کے ساتھ رہنا چاہیے اور رمی کے لیے مکتب کی طرف سے دیے گئے اوقات کی سختی سے پابندی کریں۔ حجاج کرام کی رمی کے لیے روانگی کے وقت مکتب اور معاونین کا عملہ حجاج کرام کو منظم رکھنے کے لیے موجود ہوتاہے۔ معذور، ویل چیئر پر سوار ، اور بچے رمی کے لیے شریعت کے مطابق اپنی جگہ اپنے گروپ کے مرد حضرات میں سے کسی کو اپنا وکیل بنا سکتے ہیں۔