سفرِ حج سے پہلے پاکستان میں تیاری

حج کی تربیت و تیاری

حج ایک نہایت عظیم عبادت ہے ، اس لئے عازمینِ حج کے لیے اس کی تربیت نہایت ضروری ہے تاکہ حجازِ مقدس میں گذرنے والے ہر لمحے سے بھرپور فائدہ اُٹھایا جا سکے ۔

مناسکِ حج کی تربیت کے علاوہ اس مبارک سفر کی تیاری کے دو اہم پہلو ہیں پہلا یہ کہ اپنے باطن کا تزکیہ کیا جائے اور حج جیسی مبارک عبادت کی روح کو سمجھنے کی کوشش کی جائے۔ اپنے رب سے سچی توبہ اور آئندہ اس کی نافرمانی سے دور رہنے کا پکا عزم کیا جائے۔ ربِ کریم نے قرآنِ کریم میں تقویٰ کو اس سفر کے لئے  بہترین زادِ راہ قرار دیا ہے۔ یہ موقع خداوند ِ قدوس کے خوش نصیب بندوں کو عطا فرمایا جاتا ہے کہ وہ مقدس مقامات پر اپنے رب کے سامنے سچی توبہ کرتے ہیں اور حجِ مبرور کے بدلے میں نہ صرف جنت کی خوشخبری لے کر واپس آتے ہیں بلکہ گناہوں سے ایسےپاک صاف ہو  جاتے ہیں جیسے انہیں ماں نےاسی دن جنا ہو۔ جبکہ تیاری کا دوسرا پہلو عملی یا ظاہری ہے۔ لہٰذا اپنے آپ کو ذہنی اور جسمانی طور پر مشکل سفر کیلئے تیار کیا جائے۔ اس کیلئے آپ کو یہ جاننا ہو گا کہ آپ نے حج سے پہلے ، اس کے دوران اور بعد میں کیا کرنا ہے ۔ اس لئے  ضروری ہے کہ مندرجہ ذیل انتظامی امور کا خیال رکھا جائے تاکہ اس مبارک سفر میں مکمل یکسوئی کے ساتھ عبادات میں مصروف رہیں