سفرِ حج سے پہلے پاکستان میں تیاری

احرام باندھنا

احرام سے قبل ناخن تراشنا، مونچھوں کے بال کم کرنا، زیرِ ناف اور زیر بغل بال صاف کرنا مستحب اور غسل کرنا سنت ہے۔ مرد حضرات کےلیےممکن ہو تو بدن پر خوشبو لگائیں۔ غسل مرد و خواتین، حتیٰ کے حیض و نفاس والی خواتین کے لئے  بھی سنت ہے۔  یہ تمام کام ایئر پورٹ آنے سے قبل ہی پورے کر لیں۔

            مرد حضرات ایئر پورٹ پہنچ کر ضروری امور سے فارغ ہونےکےبعدجب انتظار گاہ میں پہنچیں تواحرام کی ایک چادر تہہ بند کے طور پر باندھ لیں اور دوسری اوپر اوڑھ لیں۔ نیچے والی چادر کو ناف سے اوپر رکھیں تاکہ عبادات کے دوران ستر چھپا رہے۔

            خواتین اپنے عام کپڑوں میں رہیں، یہی ان کا احرام ہے۔ البتہ ان کا لباس مکمل ساتر ہونا چاہیے یعنی اتنا باریک نہ ہو کہ جسم نظر آئے، نہ اتنا تنگ ہو کہ جسم کی ساخت نمایاں ہو اور نہ اس کا رنگ اتنا بھڑکیلا ہو کہ نظروں کو متوجہ کرے۔ اسی لئے پاکستانی پرچم کے سٹیکر والا عبایا لازم ہے۔ مختصراً یہ کہ خواتین کے ہاتھوں اور چہرے کے علاوہ سارا جسم ڈھانپا ہونا چاہیے۔ یہی ان کا احرام ہے۔ واضح رہے کہ خواتین کے بال بھی نظر نہیں آنے چاہیں کیونکہ یہ بھی ان کے ستر میں شامل ہیں۔

اگر مکروہ وقت نہیں تو دو رکعات نفل برائے احرام ادا کریں۔ خواتین پیشانی کے بالوں سے شہ رگ تک اور دونوں کانوں کے درمیان چہرہ نہ ڈھانپیں۔  البتہ بعض علمائے کرام یہ تجویز کرتے ہیں کہ نا محرم مردوں سے پردے کی خاطر ایسی کیپ استعمال کریں  جس پر چہرے کے سامنے جالی لگی ہوئی ہو اور وہ چہرے سے فاصلے پر ہو یا کوئی کپڑا وغیرہ  ہاتھ میں رکھ لیں جس سے ضرورت کے وقت چہرہ چھپا لیا جائے۔ اب قبلہ رُخ  ہوکر عمرے کی  نیت کریں۔

اَللّٰھُمَّ اِنِّيْ أُرِ يْدُالْعُمْرَۃَ فَيَسِّرْ ھَا لِي وَتَقَبَّلْھَا مِنِّي

یا اللہ ! میں نے تیری رضا کے لئے  عمرے کی نیت کی ، تو اسے میرے لئے  آسان فرما اور میری طرف سے قبول فرما۔

یا

اَللّٰھُمَّ لَبَّيْكَ بِعُمْرَۃٍ

یا اللہ میں حاضر ہوں عمرہ کے لیے

مرد حضرات عمرے کی نیت سے تین مرتبہ اونچی آواز میں اور خواتین دھیمی آواز میں تلبیہ کہیں۔

لَبَّیْکَ ط اَ للّٰھُمَّ لَبَّیْکَ ط لَبَّیْکَ لَا شَرِیْکَ لَکَ لَبَّیْکَ ط

اِنَّ الْحَمْدَ وَالنِّعْمَۃَ لَکَ وَالْمُلْکَ ط لَا شَرِیْکَ لَکَ  ط

            تلبیہ کہنے کے ساتھ ہی احرام کی پابندیاں شروع ہو جائیں گی۔ تلبیہ کہنے کے بعد عمرے میں آسانی ، قبولیت اور اخلاص کی دُعائیں کریں۔ پاکستانی عازمین حج چونکہ عموما حجِ تمتع کرتے ہیں (جس کی تفصیل آگے آئے گی)    لہٰذا یہ احرام حجِ تمتع میں شامل عمرے کا احرام ہو گا۔