عمرہ کا طریقہ

طواف کا طریقہ

طواف شروع کرنے سے پہلے آپ کعبۃ اللہ کے اُس کونے میں آ ئیں گے جہاں حجر اسود نصب ہے ۔بیت اللہ شریف کے حجر اسود والے کونے پر بہت زیادہ بھیڑ ہوتی ہے لہٰذا جب بھی طواف شروع کرنے کیلئے حجر اسود کے بالمقابل آنا ہو تو طواف کرنے والوں کے سامنے سے با لکل نہ آ ئیں تاکہ کسی کو ایذاء نہ پہنچے،  بلکہ آپ کعبہ شریف کے ارد گرد باقی طواف کرنے والوں کی طرح گھڑی کے الٹے رخ چکر لگائیں۔  جب حجر اسود کے سامنے آ ئیں تو تلبیہ پڑھنا بند کر دیں اور اس کونے پر پہنچ کر آپ سیدھا کندھا کھول  دیں  اس طرح کہ سیدھے ہاتھ کی بغل میں سے احرام کی چادر  نکال کر بائیں کندھے پر ڈال لیں گے۔ اس عمل کو اضطِباع کہتے ہیں اوریہ  صرف دوران طواف کیا جاتا ہے۔اب کعبہ شریف کی طرف منہ کر کےطواف کی نیت یوں کریں"۔اےاللہ!میں آپ کی رضاکے لیئےعمرہ کے طواف کی نیت کرتا/کرتی ہوں،آپ اس کو میرے لئے آسان فرما ئیں اور قبول فرما لیں"۔

طواف کی ابتدا حجر اسود کو بوسہ دینے یا استلام کرنے سے ہوتی ہے۔  استلام سے مراد ہاتھ سے چھونا یا  دور سے اشارہ کر کے بوسہ لینا ہے۔ آجکل بے پناہ بھیڑ کی وجہ سے حجر اسود کا براہ راست بوسہ لینے سے بچنا چاہیے، نیز اس پر خوشبو لگی ہوتی ہے اور بوسہ یا چھونے کی وجہ سے وہ بدن کو لگ سکتی ہے جبکہ حالت احرام میں خوشبو کا استعمال منع ہے ۔ لہذا صرف اشارے پر اکتفا کرنا چاہیے یعنی بِسْمِ اللہِ اَللہُ اَ کْبَرْ وَ لِلہِ الْحَمْدُ    کہتے ہوئے دونوں ہاتھوں سے حجر اسودکی  طرف  اشارہ کیجئے اور  ہتھیلیاں چوم لیں۔

            اب کعبہ شریف کو بائیں طرف رکھتے ہوئےطواف شروع کریں۔  پہلا چکر ختم کرتے ہوئے جب حجر اسود کی سیدھ میں پہنچیں تو دوبارہ استلام کرتے ہوئے   بِسْمِ اللہِ اَللہُ اَ کْبَرْ  کہہ کر دوسرا چکر شروع کریں ،طواف کے پہلے تین چکروں میں اکڑ کر کندھے ہلاتے ہوئے پہلوانوں کی طرح قدرے تیزی سے چلنا سنت ہے۔ یہ عمل ‘رمل’ کہلاتا ہے جبکہ طواف کے  آخری چار چکروں میں رمل نہ کرنا سنت ہے۔

            طواف کے دوران کوئی خاص دُعا پڑھنا ضروری نہیں۔ اور پھر کتاب سے دیکھ دیکھ کر پڑھنے سے توجہ کتاب کی طرف رہتی ہے اور قلب کا ربط ربِّ کعبہ سے نہیں جڑ پاتا۔ لہٰذا  بہتر ہےاپنی زبان میں جو بھی دُعا چاہیں کریں نیز درود شریف، استغفار اور دیگر اذکار کا ورد کریں۔ البتہ رکنِ یمانی اور حجر اسود کے درمیان یہ دُعا پڑھنا سنت ہے۔

رَبَّنَآ اٰتِنَا فِیْ الدُّ نْیَا حَسَنَۃً وَّ فِی الْاٰخِرَۃِ حَسَنَۃً وَّقِنَا عَذَابَ النَّارِ ط

 دُعا بلند آواز سے نہ کریں تاکہ دوسرے طواف کرنے والوں کو خلل نہ ہو۔  طواف کا ہر چکر پوراکرنے کے بعد حجر اسود کا استلام کریں۔  طواف کا ساتواں چکر پورا ہونے پر حجر اسود کا استلام کریں اور اضطباع ختم کر دیں یعنی دایاں کندھا  اور بازوڈھانپ لیں، طواف مکمل ہو گیا۔  طواف مکمل کرنے کے بعد ایسی جگہ دو رکعت نماز واجب الطواف پڑھیں کہ مقام ابراہیم ؑ  آپ کے اور کعبہ شریف کے درمیان ہو۔ بھیڑ کی وجہ سے ایسی جگہ نہ ملے تو کسی بھی دوسری جگہ پڑھ لیں۔