حج کا طریقہ

حج کی اقسام

حجِ افراد :              

یعنی حج کے دنوں میں صرف حج کی ادائیگی کے لیے احرام باندھنا اورعمرہ نہ کرنا ، اس میں قربانی واجب نہیں۔

حجِ تمتع :

ایک ہی سفر میں پہلے عمرے کا احرام باندھا ۔ طواف و سعی کے بعد حلق کر کے اس احرام سے فارغ ہوگیا۔ پھر حج کا وقت آیا تو حج کا احرام باندھا ۔کیونکہ ایک ہی  سفر میں  دو عبادتیں جمع کر نے کا  فائدہ اٹھا لیا اسے حج تمتع کہتے ہیں اور حج تمتع کرنے والے کومتمتع کہتے ہیں اور اس پر  شکرانےکی قربانی واجب ہوتی ہے۔ پاکستانی عازمینِ حج عموما حج ِتمتع ہی کرتے ہیں۔

حجِ قران :

ایک ساتھ ہی حج و عمرہ کا احرام باندھا ،پہلے عمرہ کے ارکان ادا کئے،  چنانچہ عمرے کی سعی کے بعد حلق یا قصر نہیں کیا بلکہ طواف قدوم  اور حج کی سعی کرنے کے بعدبدستور حالتِ احرام میں رہا یہاں تک کہ ایامِ حج میں حج کے ارکان ادا کر کے حلق یا قصرکرایا اور احرام سے فارغ  ہوا۔  حج قران  کرنے والےپر بھی قربانی واجب ہوتی ہے۔

ایام حج:

یومِ ترویہ :     8ذو الحجہ یوم ِترویہ کہلاتا ہے۔ اِس دن عازمینِ حج مکہ مکرمہ سے منیٰ   کی طرف سفر کا آغاز کرتے تھے۔

یومِ عرفہ :     9  ذی ا لحجہ یومِ عرفہ کہلاتا ہے اس دن عازمینِ حج منیٰ سے عرفات کا سفر کرتے ہیں ۔ پورا دن میدان ِعرفات میں گزارا جاتا ہے اور سورج غروب ہونے کے بعد مزدلفہ  کےسفرکا آغاز کیا جاتا ہے۔

ایام ِنحر :       10 ذو الحجہ سے 12 ذی الحجہ کے ایام کو ایام نحر کہا جاتا ہے۔

ایامِ رمی:       10ذو الحجہ سے 13ذو الحجہ کے ایام کو ایامِ رمی کہتے ہیں۔

ایامِ تشریق :9ذو الحجہ فجر سے  13ذو الحجہ عصر  تک کے ایام کو ایامِ تشریق کہا جاتا ہے۔ ان دنوں میں حاجی اور غیر حاجی جہاں بھی ہوں ہر فرض نماز کا سلام پھیرنے کے فوراً بعد تکبیرات  تشریق کہتے ہیں جوکہ درج ذیل ہیں:

اَللہُ اَکْبَرُ اَللہُ اَکْبَرُ اَللہُ اَکْبَرُ  لَا اِلٰهَ اِلَّا اللہُ وَاللہُ اَکْبَرُ اَللہُ اَکْبَرُ وَلِلہِ الْحَمْدُ