حج کا طریقہ

حج کے اعمال

8 سے 12ذو الحجہ کے درمیان حج کے درج  ذیل اعمال ادا کئے جاتے ہیں (13ذوالحجہ کا دن اختیاری ہوتا ہے)۔

فرائض:         حج کے تین فرائض ہیں:

  1. احرام/نیت     وقوفِ عرفہ             3.   طواف ِزیارت

جس نے کوئی ایک فرض  بھی چھوڑ دیا اس کا حج مکمل نہ ہوگا۔ البتہ اگر کوئی شخص طواف زیارت وقت پر نہ کر سکے اور تاخیرسے کرے تو  طواف کے بعد اس کا دم بھی دینا پڑے گا۔

نوٹ: ‘‘دم’’سے مرادکم از کم ایک سال کا چھوٹا جانور ( یعنی بکرا یا بکری، دنبہ یا دنبی)یا بڑے جانور گائے یا اونٹ  کا ساتواں حصہ  ہےجو کہ حج یا عمرے کا کوئی واجب چھوڑنے یا کوئی ممنوع کام کرنےسے فدیہ کے طور پر لازم ہوتاہے ۔یہ دم  حدود حرم میں دینا لازم  ہے ۔ اور اس سے حاجی یا کسی مالدار کا کھانا جائز نہیں ۔

وَاجبات :                  حج کے واجبات یہ ہیں:

  1. وقوفِ مزدلفہ    رمیٔ  جمرات (شیطانوں کو کنکریاں مارنا)         
  2. قربانی             4.   حلق /قصر
  3. سعی(طواف زیارت کے بعد) 6. طواف  وداع

احرام:

منی کے لیے حجاج کی روانگی چونکہ7ذوالحجہ کی شام سےشروع ہو جاتی ہے  لہذا اس سے پہلےحجامت' ‏غیرضروری بالوں کی صفائی اور ناخن  کاٹنے کے بعداحرام کی نیت سے غسل ورنہ وضو کر لیں۔حج تمتع کرنے والےخواتین و حضرات  مکہ مکرمہ میں اپنی رہائش گاہ سے ہی احرام کا لباس زیب تن کر لیں۔ فرض نماز کے بعد احرام باندھنا مسنون ہےلیکن اگر فرض نماز کا وقت نہ ہوتو  دو رکعت نفل پڑھ کر بھی احرام کی نیت کی جا سکتی ہے۔ اگر نماز کے لحاظ سے مکروہ وقت ہو تو  نفل چھوڑ دیں۔