مشاعر مقدسہ کا تعارف

نیومنیٰ

وقت گزرنے کے ساتھ جوں جوں حجاج بیت اللہ کی تعداد میں اضافہ ہوا تو منیٰ کی وادی اپنی تمام وسعتوں کے باوجود تنگ ہونا شروع ہوگئی۔ اس بات کا اندازہ اس امر سے لگایا جاسکتا ہے کہ کچھ عرصہ پہلے جہاں پورے گاؤں یا محلے میں صرف چند لوگوںکو حج بیت اللہ کی سعادت نصیب ہوتی تھی الحمداللہ وہاں اب ہر دوسرے گھر میں کئی حجاج نظر آنے لگے ہیں لہٰذا یہ ضروری ہوگیاکہ حجاج کے رہائشی خیموں کوقدیم وادی منیٰ کی حدود سے باہر مزدلفہ کی حدود میں بھی نصب کیا جائے۔ لہٰذا سعودی حکومت  نے مستند علماء کرام کے اجتہاد؍ فتویٰ کی روشنی میں حجاج کے رہائشی خیموں کو قدیمی منیٰ کے بالکل ساتھ مزدلفہ کی حدود میں کبری فیصل تک بڑھا دیا ہے۔ مزدلفہ کی حدود میں وہ علاقہ جہاں حجاج کے رہائشی خیمے لگائے گئے ہیں عرفِ عام میں نیو منیٰ کہلاتا ہے اور یہاں عازمینِ حج کاٹھہرنا ان کے منیٰ کے قیام کو ہی ظاہر کرتا ہے۔