مشاعر مقدسہ کا تعارف

منیٰ کی اہم سڑکیں

منیٰ ایک وسیع وادی ہے اور یہاں لاکھوں افراد کے قیام کے لیئے انتطام کیا جاتا ہے۔ لہٰذا یہاں کئی بڑی اور چھوٹی سڑکوں کا ایک جال بچھا دیا گیا ہے۔ بڑی سڑکوں کو عربی زبان میں طریق کہتے ہیں اور منیٰ میں ہر طریق یعنی بڑی سڑک کا اپنانام اور نمبر ہوتا ہے۔ یہ سڑکیں وادی منیٰ کے لمبے رخ یعنی شرقاً غرباً بنائی گئی ہیں۔ منیٰ کی چند اہم سڑکیں مندرجہ ذیل ہیں۔

طریق38الملک عبدالعزیز: یہ سڑک مسجد حرام سے منیٰ اور مزدلفہ سے ہوتے ہوئے عرفات تک جاتی ہے اور ریل کی پٹری کے بالکل نیچے چلتی ہے۔

طریق 44القصر الملکی:    یہ سڑک میدانِ عرفات سے شروع ہوتی ہے اور مزدلفہ سے ہوتے ہوئے کبری فیصل کے نیچے سے منیٰ میں داخل ہوتی ہے اور پھر طریق الملک عبدالعزیز کے ساتھ چلتے ہوئے کبری عبدالعزیز کے بعد طریق 38میں ضم ہوجاتی ہے۔

طریق 50الملک فیصل:     یہ سڑک میدانِ عرفات کے مشرقی کنارے سے شروع ہوتی ہے اورطریق القصر الملکی کے شمال کی طرف اس کے ساتھ ساتھ چلتی ہے۔ پھر مزدلفہ سے ہوتے ہوئے منیٰ کے آخری حصے میں جمرات کے قریب ختم ہوتی ہے۔

طریق ا لمشاۃ  (پیدل چلنے کا راستہ):          مشاۃ عربی زبان میں پیدل چلنے کو کہتے ہیں۔ یعنی مکہ سے منیٰ اور منیٰ سے عرفات تک پیدل سفر کرنے والوں کی سہولت کے لئے  بنائے گئے راستوں میں یہ پہلا بڑا پیدل راستہ ہے۔ زیادہ ترعازمینِ حج مزدلفہ سے منیٰ آتے ہوئے اسی راستے پرسفر کرتے ہیں۔

طریق 56الجوھرۃ:یہ سڑک بھی طریق مشاۃ کے ساتھ چلتے ہوئے عرفات سے منیٰ کے آخری حصے میں واقع جمرات تک جاتی ہے۔

طریق 62سوق العرب: طریق سوق العرب بھی میدان عرفات کے مشرقی حصے سے شروع ہوتی ہے اور جبل الرحمہ کے پاس سے گزرتی ہے۔طریق 62میدانِ مزدلفہ اور وادی منیٰ سے گزرتے ہوئے جمرات کے قریب آ کر ختم ہوتی ہے۔ منیٰ میں جنوب ایشیائی ممالک یعنی افغانستان، پاکستان، بھارت اور بنگلہ دیش کے عازمینِ حج کے خیمے طریق الجوھرۃ اور طریق سوق العرب پر ہی واقع ہوتے ہیں۔ لہٰذا  آپ کے لئے  ان شاہراہوں سے اچھی طرح شناسائی  کرلینا  نہایت ضروری ہے۔