حج کا طریقہ
طواف زیارت کے بعد صفا و مروہ کے درمیان کی سعی (واجب)
طوافِ زیارت کے بعد صفا و مروہ کے درمیان سعی کرنا واجب ہے۔ یہ سعی آپ بغیر احرام کے اپنے روز مرّہ کے کپڑوں میں کریں گے کیونکہ احرام اس سے پہلے ختم ہو جاتا ہے۔ اب آپ مکمل طور پر احرام کی پابندیوں سے فارغ ہو گئے۔
طواف و سعی سے فارغ ہو کر پھر منی چلے جائیں، رات ہر حالت میں منٰی ہی میں گزارنی ہے چاہے رات کو کسی بھی حصے میں طواف سے فارغ ہوں۔ طوافِ زیارت کے بعد دو رات اور دو دن منٰی میں قیام کرنا ہے۔ قرآن کریم میں اللہ تعالی ارشاد فرماتا ہے:
ترجمہ: ’’یہ گنتی کے چند روز ہیں ، جو تمھیں اللہ کی یاد میں بسر کرنے چاہئیں ، پھر جو کوئی جلدی کر کے دو ہی دن میں واپس ہو گیا تو کوئی حرج نہیں اور جو کچھ دیر زیادہ ٹھہر کر پلٹا تو بھی کوئی حرج نہیں، بشرطیکہ یہ دن اس نے ‘‘تقوی’’کے ساتھ بسر کیے ہوں،اللہ کی نافرمانی سے بچو اور خوب جان رکھو کہ ایک روز اس کے حضور میں تمہاری پیشی ہونے والی ہے۔’’ (البقرۃ: 203)
یعنی ایام تشریق میں منٰی سے مکے کی طرف واپسی خواہ 12ذی الحجہ کو ہو یا 13ذی الحجہ کو ، دونوں صورتوں میں کوئی حرج نہیں۔ اہمیت اس کی نہیں کہ تم کتنے دن ٹھہرے، بلکہ اس بات کی ہےکہ جتنے دن ٹھہرے ان میں اللہ کا ذکر کرتے رہے یا صرف سیرو تفریح یا فضول باتوں میں وقت ضائع کیا۔