زیارتِ مدینہ منورہ

مدینہ منورہ

زیارتِ مدینہ منورہ اگرچہ حج کے اعمال کا حصہ نہیں لیکن کسی بھی مسلمان کی مدینہ منورہ میں حاضری بہت بڑی سعادت ہے۔مدینہ منورہ میں زیادہ تر حجاج کو مرکزیہ میں رہائش فراہم کی جائے گی البتہ جن حجاج کو رہائش مسجدِ نبوی ﷺ سے دور ملے گی ان کو کرایہ کی مد میں کٹوتی شدہ رقم سے کرایہ کا فرق واپس کیا جائے گا۔

اس سال بھی کوشش کی جا رہی ہے  کہ عازمینِ حج کی نصف تعداد کو پاکستان سے براہ راست مدینہ منورہ روانہ کیا جائے جس سے نہ صرف وقت اور اخراجات کی بچت ہو گی بلکہ سفر ی  مشکلات بھی کم ہو جائیں گی۔

مکہ مکرمہ سے مدینہ منورہ کا فاصلہ تقریباً440کلومیٹر ہے۔ عام حالات میں یہ سفر تقریباً 6سے 8گھنٹے میں طے ہو جاتا ہے۔ اس مبارک سفر میں نہایت توجہ سے  درود شریف کی کثرت رکھیں ۔ درود شریف کی جتنی کثرت ہو گی اتنا ہی مفید ہو گا۔ یہ سفر نہایت ہی ادب اور محبت کا سفر ہے۔مکہ مکرمہ سے مدینہ منورہ کے سفر کی آخری منزل ذوالحلیفہ کے قریب ہے۔ یہ مدینہ منورہ سے تقریباً9کلو میٹر کے فاصلے پر ہے ۔ یہاں سے گاڑی روانہ ہونے کے چند منٹ بعد آپ کو مدینہ منورہ کی آبادی اور مسجد نبو ی ﷺکے بلند مینار نظر آنا شروع ہو جاتے ہیں ۔

دُعا بوقتِ داخلہ مدینہ منّورہ:

اَللـّٰھُمَّ اَنْتَ السَّلَامُ وَ مِنْکَ السَّلَامُ وَاِلَیْکَ یَرْجِعُ السَّلَامُط فَحَیِّنَا رَبَّنَا بِالسَّلَامِط وَ اَدْخِلْنَا دَارَالسَّلَامِط تَبَارَکْتَ رَبَّنَا وَتَعَالَیْتَ یَا ذَالْجَلَالِ وَالْاِکْرَامِط رَبِّ اَدْخِلْنِیْ مُدْ خَلَ صِدْقٍ وَّاَخْرِجْنِیْ مُخْرَجَ صِدْقٍ وَّاجْعَلْ لِّیْ مِنْ لَّدُنْکَ سُلْطَانًا نَّصِیْرًاO وَقُلْ جَآءَ الْحَقُّ وَزَھَقَ الْبَاطِلُ ط اِنَّ الْبَا طِلَ کَانَ زَھُوْقًاO وَنُنَزِّلُ مِنَ الْقُرْاٰنِ مَا ھُوَ شِفَآءٌ وَّرَحْمَۃٌ لِّلْمُؤْمِنِیْنَ لا وَلَا یَزِیْدُ الظَّالِمِیْنَ اِلَّا خَسَارًاO  

(ترجمہ ) ‘‘الٰہی! تو سلامتی والا ہے اور تیری طرف سے سلامتی ہے اور تیری طرف سلامتی لوٹتی  ہے،  پس اے ہمارے ربّ زندہ رکھ ہمیں سلامتی کے ساتھ اور داخل فرما ہمیں تُو اپنے گھر میں جو سلامتی والا ہے ۔ بابرکت ہے تو  اے ہمارے رب اور عالیشان ہے ،اے عظمت اور بزرگی والے پروردگار!  یا رب مجھے جہاں داخل فرما، اچھائی کے ساتھ داخل فرما، اور جہاں سے نکال اچھائی کے ساتھ نکال۔ اور مجھے خاص اپنے پاس سے ایسا اقتدار عطا فرما جس کے ساتھ(تیری) مدد ہو۔ اور کہو کہ حق آن پہنچا اور باطل مٹ گیا اور یقینا باطل ایسی ہی چیز ہے جو مٹنے والی ہے۔ اور ہم قرآن نازل کر رہے ہیں جو مومنوں کے لیے شفا اور رحمت کا سامان ہے۔ البتہ ظالموں کے حصے میں اس سے نقصان کے سواکوئی اور چیز کا اضافہ نہیں ہوتا۔’’

جب آپ مدینہ منورہ پہنچ جائیں تو اطمینان سے اپنا سامان اپنی رہائشگاہ پر رکھیں اور کچھ دیر آرام کر لیں اور اپنی تھکن اُتار لیں ۔ اس کے بعد اگر ممکن ہو تو غسل کریں ، ورنہ صرف وضو کریں۔مسواک کریں اور صاف ستھرے کپڑے پہنیں ، خوشبو لگائیں اور اب مسجدِ نبوی میں داخل ہونے اور حضورِ اکرم ﷺ کے روضہ اقدس پر حاضری دینے کے ارادے سے مسجد نبوی کی طرف چلیں۔ جس کی بنیاد آج سے چودہ صدیاں  پہلے آپ ﷺ نے خود اپنے دست مبارک سے رکھی تھی اور اسی مسجد میں اپنے حجرے میں آپ ﷺ کی آخری آرام گاہ ہے۔

اب آپ مسجدِ نبوی ﷺ میں درود شریف اورمسجد میں داخل ہونے کی دعا پڑھتے ہوئے داخل ہوں۔ روضہ مبارک ﷺ کی طرف جانے کے لئے  مغرب کی جانب باب السلام سے سیدھا راستہ روضہ مبارک ﷺ کو جاتا ہے۔مشرق کی جانب سے بابِ جبریل سے داخل ہو کر اُلٹے ہاتھ ریاض الجنتہ کے پاس سے گزرتے ہوئے روضہ مبارک ﷺپر پہنچا جا تا ہے۔ داخل ہونے سے پہلے کچھ صدقہ دیں اور داخل ہوتے وقت یہ دُعا پڑھیں۔

اَللـّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ وَّعَلٰٓی اٰلِ سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ ط اَ للـّٰھُمَّ اغْفِرْلِیْ ذُنُوْبِیْ ط وَافْتَحْ لِٓیْ اَبْوَابَ رَحْمَتِکَ ط اَللَّھُمَّ اجْعَلْنِیَ الْیَوْمَ مِنْ اَوْجَہِ مَنْ تَوَجَّہَ اِلَیْکَ ط وَ اَقْرَبِ مَنْ تَقْرَّبَ اِلَیْکَ ط وَاَنْجَحِ مَنْ دَعَاکَ ط وَاَبْتَغِی مَرْضَا تَکَ ط

(ترجمہ) ‘‘اے اللہ!درُود بھیج ہمارے سردار محمد ﷺ اور ہمارے سردار محمد ﷺ کی آل پر، اے اللہ!میرے گناہوں کو بخش دے اور میرے لئے  اپنی رحمت کے دروازے کھول دے۔ اے اللہ!آج کے دن مجھے اپنی طرف متوجہ ہونے والوں میں سب سے زیادہ  توجہ کرنے والا بنا لے اور تیرا قرب حاصل کرنے والوں میں مجھے سب سے زیادہ قریب بنا لے اور مجھے اُن لوگوں سے زیادہ کامیاب کر جنہوں نے تجھ سے دُعا کی اور جو تیری رضا کے طالب ہوئے۔’’

اگر مکروہ وقت نہ ہو یا فرض نماز نہ ہو رہی ہوتو دو رکعت تحیۃ المسجد پڑھیں۔ نماز کے بعد اللہ کا شکر ادا کریں کہ حرم نبوی ﷺ میں داخلے کی سعادت بخشی اور خوب توبہ و استغفار اور دعا کریں۔