زیارتِ مدینہ منورہ

دُعا بوقتِ داخلہ مدینہ منّورہ

 

اَللّٰھُمَّ اَنْتَ السَّلَامُ وَ مِنْکَ السَّلَامُ وَ اِلَیْکَ یَرْجِعُ السَّلَامُط فَحَیِّنَارَبَّنَابِا السَّلَامِط وَ اَدْخِلْنَا دَارَالسَّلَامِط تَبَارَکْتَ رَبَّنَا وَ تَعَالَیْتَ یَا ذَالْجَلَالِ وَالْاِکْرَامِط رَبِّ اَدْخِلْنِیْ مُدْ خَلَ صِدْقٍ وَّاَخْرِجْنِیْ مُخْرَجَ صِدْقٍ وَّاجْعَلْ لِّیْ مِنْ لَّدُنْکَ سُلْطَانًا نَّصِیْرًا؁ وَقُلْ جَآ ئَ الْحَقُّ وَ زَھَقَ الْبَاطِلُ ط اِنَّ الْبَا طِلَ کَانَ زَھُوْقًا؁وَنُنَزِّلُ مِنَ الْقُرْاٰنِ مَاھُوَ شِفَآءٌ وَّ رَحْمَۃٌ لِّلْمُؤْمِنِیْنَ لا وَلَا یَزِیْدُ الظَّالِمِیْنَ اِلَّا خَسَارًا؁                            (الاسراء :82،81،80)

(ترجمہ ) ‘‘الٰہی! تو سلامتی والا ہے اور تیری طرف سے سلامتی ہے اور تیری طرف سلامتی لوٹتی  ہے،  پس اے ہمارے ربّ زندہ رکھ ہمیں سلامتی کے ساتھ اور داخل فرما ہمیں تُو اپنے گھر میں جو سلامتی والا ہے ، بابرکت ہے تو  اے ہمارے رب اور عالیشان ،اے عظمت اور بزرگی والے پروردگار! داخل فرما مجھے (مدینہ میں) داخل فرمانا سچا ، اور نکال مجھے مدینہ سے نکالنا سچا ، اور عطا کر مجھ کو اپنی جانب سے غلبہ یا فتح و نصرت۔’’ اور کہہ دیجیے‘‘آ گیا حق اور مٹ گیا باطل ، بلاشبہ تھا باطل مٹنے ہی والا ’’  اور ہم اتارتے ہیں قرآن جو کہ شفا اور رحمت ہے ایمان والوں کے لئے  اور نہیں بڑھتے ظالم مگر خسارے میں۔’’

جب آپ مدینہ منورہ پہنچ جائیں تو اطمینان سے اپنا سامان اپنی رہائشگاہ پر رکھیں اور کچھ دیر آرام کر لیں اور اپنی تھکن اُتار لیں ۔ اس کے بعد اگر ممکن ہو تو غسل کریں ، ورنہ صرف وضو کریں۔مسواک کریں اور صاف ستھرے کپڑے پہنیں ، خوشبو لگائیں اور اب مسجدِ نبوی میں داخل ہونے اور حضورِ اکرم ﷺ کے روضہ اقدس پر حاضری دینے کے ارادے سے مسجد نبوی کی طرف چلیں۔ جس کی بنیاد آج سے چودہ صدیاں  پہلے آپ ﷺ نے خود اپنے دست مبارک سے رکھی تھی اور اسی مسجد میں اپنے حجرے میں آپ ﷺ کی آخری آرام گاہ ہے۔

اب آپ مسجدِ نبوی ﷺ میں درود شریف پڑھتے ہوئے داخل ہوں۔ روضہ مبارک ﷺ کی طرف جانے کے لئے  مغرب کی جانب باب السلام سے سیدھا راستہ روضہ مبارک ﷺ کو جاتا ہے۔مشرق کی جانب سے بابِ جبریل سے داخل ہو کر اُلٹے ہاتھ ریاض الجنتہ سے گزرتے ہوئے، پھر اُلٹے ہاتھ مڑ کر روضہ مبارک ﷺپر پہنچا جا سکتا ہے۔ داخل ہونے سے پہلے کچھ صدقہ دیں اور داخل ہوتے وقت یہ دُعا پڑھیں۔

اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی سیِّدِنَا مُحَمَّدٍ وَّ عَلٰٓی اٰلِ سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ ط اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلِیْ ذُنُوْبِیْ ط وَافْتَحْ لِٓیْ اَبْوَابَ رَحْمَتِکَ ط اَللَّھُمَّ اجْعَلْنِیَ الْیَوْمَ مِنْ اَوْجَہِ مَنْ تَوَجَّہَ اِلَیْکَ ط                         وَ اَقْرَبِ مِنْ تَقْرَّبَ اِلَیْکَ ط وَاَنْجَحِ مَنْ دَعَاکَ ط وَاَبْتَغٰی مَرْضَا تَکَ ط

(ترجمہ) ‘‘اے اللہ!درُود بھیج ہمارے سردار محمد ﷺ اور ہمارے سردار محمد ﷺ کی آل پر، اے اللہ!میرے گناہوں کو بخش دے اور میرے لئے  اپنی رحمت کے دروازے کھول دے۔ اے اللہ!آج کے دن مجھے اپنی طرف متوجہ ہونے والوں میں سب سے زیادہ  توجہ کرنے والا بنا لے اور تیرا قرب حاصل کرنے والوں میں مجھے سب سے زیادہ قریب بنا لے اور مجھے اُن لوگوں سے زیادہ کامیاب کر جنہوں نے تجھ سے دُعا کی اور جو تیری رضا کے طالب ہوئے۔’’

اگر مکروہ وقت نہ ہو یا فرض نماز نہ ہو رہی ہوتو دو رکعت تحیۃ المسجد پڑھیں۔ نماز کے بعد اللہ کا شکر ادا کریں کہ حرم نبوی ﷺ میں داخلے کی سعادت بخشی اور خوب توبہ و استغفار اور دعا کریں۔