زیارتِ مدینہ منورہ

حضرت عمر (رضی اللہ عنہ ) کی زیارت

 اس کے بعد دائیں طرف ایک ہاتھ اور ہٹ کر حضرت عمر فاروق ؓ کی زیارت کریں اور یہ پڑھیں:

اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَاعُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِط اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَانَاطِقًام بِالْعَدْلِ وَالصَّوَابِط اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَاحَنَفِیَّ الْمِحْرَابِط اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا مُکَسِّرَالْاَصْنَامِط اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَآ اَبَا الْفُقَرَآءِوَالضُّعَفَآءِ وَالْاَرَامِلِ وَالْاَیْتَامِط اَنْتَ الَّذِیْ قَالَ فِیْ حَقِّکَ سَیِدُ الْبَشَرِ: ‘‘لَوْ کَانَ نَبِیٌّ مِّنْم بَعْدِیْ، لَکَانَ عُمَرَبْنَ الْخَطَّابِ’’ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْکَ وَاَرْضَاکَ اَحْسَنَ الرِّضَا وَجَعَلَ الْجَنَّۃَ مَنْزِلَکَط وَمَسْکَنَکَ وَمَحَلَّکَ وَمَاْوٰکَط اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا ثَانِیَ الْخُلَفَآءِ وَ تَاجَ الْعُلَمَآءِط وَصِھْرَ النَّبِیِّ الْمُصْطَفٰی وَ رَحْمَةُ اللہِ وَبَرَکَاتُهٗط

            (ترجمہ) ‘‘سلام ہو آپ پر اے (حضرت) عمرؓ بن خطاب ، سلام ہو آپ ؓ پر اے انصاف اور ٹھیک بات کے فرمانے والے، سلام ہو آپ ؓ پر اے زینت دینے والے محراب کو، سلام ہو آپ ؓ پر اے غلبہ دینے والے دین اسلام کے ، سلام ہو آپ ؓ پر اے توڑنے والے بتوں کو، سلام ہو آپؓ پر اے مددگار فقیروں ، ضعیفوں ، بیوائوں اور یتیموں کے، آپ ؓ وہ ہیں کہ فرمایا  آپ ؓ کے حق میں انسانوں کے سردار ﷺ نے ، اگر ہوتا کوئی نبی میرے بعد تو البتہ ہوتا عمرﷺ بن خطاب ، راضی ہو اللہ تعالیٰ آپ ؓ سے اور راضی فرمائے آپ کو بہتر راضی فرمانااور بنا دے جنت کو آپ ؓ کا گھر اور جائے سکونت اور رہنے کی جگہ اور ٹھکانا، سلام ہو آپ ؓ پر اے دوسرے خلیفہ اور سرتاج علماء کے اور خسر نبی مصطفے ﷺ کے اور رحمت اللہ کی ہو آٖ پ پر اور اس کی برکتیں نازل ہوں۔’’

پھر مسجد سے نکل کر قبلہ رُخ ہو کر درج ذیل دُعا یا کوئی بھی دعا  پڑھیں:

اَللـّٰھُمَّ لَا تَدَعْ لَنَا فِیْ مَقَامِنَا ھٰذَا الشَّرِیْفِ بَیْنَ یَدَیْ سَیِّدِنَا رَسُوْلِ اللہِ ذَنْبًا اِلَّا غَفَرْتَهٗط وَلَاھَمًّا یَآ اَللہُ اِلَّا فَرَّجْتَهٗط وَلَا عَیْبًا یَآ اَللہُ اِلَّاْ سَتَرْتَهٗ ط وَلَا مَرِیْضًا یَآ اَللہُ اِلَّا شَفَیْتَهٗ وَعَافَیْتَهٗط  وَلَا مُسَاْفِرًا یَآ اَللہُ اِلَّا نَجَّیْتَهٗط وَلَا غَآئِبًا یَآ اَللہُ اِلَّا رَدَدْتَّهٗط وَلَا عَدُوًّا یَآ اَللہُ اِلَّا خَذَلْتَهٗ وَدَمَّرْتَهٗط وَلَا فَقِیْرًا یَآ اَللہُ اِلَّا اَغْنَیْتَهٗ ط وَلَا حَاْجَةً یَآ اَللہُ مِنْ حَوَآئِجِ الْدُّنْیَا وَالْاٰخِرَۃِ لَنَا فِیْھَا صَلَاْحٌ اِلَّا قَضَیْتَھَا وَیَسَّرْتَھَا ط اَللّٰھُمَّ اقْضِ حَوَآئِجَنَا ط وَیَسِّرْ اُمُوْرَنَاط وَاشْرَحْ صُدُوْرَنَاْ ط وَتَقَبَّلْ زِیَاْرَتَنَا ط وَاٰمِنْ خَوْفَنَا ط وَاْسْتُرْ عُیُوْبَنَاط وَاْغْفِرْذُںُوْبَنَا ط وَاکْشِفْ کُرُوْبَنَا ط وَاخْتِمْ بِالصَّالِحَاتِ  اَعْمَالَنَاط وَرُدَّ غُرْبَتَنَآ اِلٰی اَھْلِنَا وَ اَوْلَادِنَا ط سَالِمِیْنَ غَانِمِیْنَ مَسْتُوْرِیْنَ مِنْ عِبَادِکَ الصَّالِحِیْنَ ط مِنَ الَّذِیْنَ لَا خَوْفٌ عَلَیْھِم وَلَا ھُم یَحْزَنُوْنَ ط بِرَحْمَتِکَ یَآ اَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ ط یَاْ رَبَّ الْعَالَمِیْنَ ط

(ترجمہ)‘‘ اے اللہ!نہ چھوڑ ہمارے لیے اس مبارک جگہ میں سامنے ہمارے آقا رسول اللہ ﷺ کے کوئی گناہ، مگر تو اُسے بخش دے۔ اور نہ چھوڑ کوئی غم اے اللہ ، مگر تو اُسے مٹا دے، اور نہ چھوڑ کوئی عیب اے اللہ، مگر تو اُسے چھپا دے، اور نہ چھوڑ کوئی مریض اے اللہ ، مگر تو اُسے شفا اور عافیت دے، اور نہ چھوڑ کوئی مسافر اے اللہ، مگر اُسے سفر کی تکلیف سے نجات دے دے اور نہ چھوڑ کوئی گمشدہ اے اللہ، مگر اسے واپس فرما دے، اور نہ چھوڑ کوئی دشمن اے اللہ، مگر اسے رسوا فرما دے ، اور اس کو ہلاک کر دے۔ اور نہ چھوڑ کوئی فقیر اے اللہ مگر اُسے غنی فرما دے ، اور نہ چھوڑ کوئی ضرورت اے اللہ، دنیا کی اور آخرت کی ضرورتوں میں سے، جس میں ہماری بھلائی ہو ، مگر اُسے پورا اور آسان فرما دے، اے اللہ!پوری فرما ہماری حاجتیں اور آسان فرما دے ہمارے کام اور کھول دے ہمارے سینے، اور قبول فرما ہماری زیارت اور امن سے بدل دے ہمارے خوف کو، اور پردہ ڈالیو ہمارے عیبوں پر، اور بخش دے ہمارے گناہوں کو، اور دُور فرما دے ہماری تکالیف کو، اور خاتمہ فرما نیکیوں پر ہمارے اعمال کا، اور لوٹا دے ہمارے مسافروں کو اپنے اہل و اولاد میں صحیح و سالم ، خوشحال، پردہ پوشی کے ساتھ، اپنے نیک بندوں سے ان لوگوں میں سے کہ نہیں کوئی خوف اُن پر اور نہ وہ غمگین ہوں گے، تیری رحمت سے۔ اسے سب سے بڑھ کر رحم فرمانے والے، اے پروردگار کل جہانوں کے۔’’