زیارتِ مدینہ منورہ
روضۂ مبارک پر غیر مسنون افعال سے پرہیز
رسول اللہ کے روضہ مبارک پر نماز کی طرح ہاتھ باندھ کر کھڑے ہونا، رکوع کی طرح جھکنا، سجدہ کرنا، اس کی طرف منہ کر کے نماز پڑھنا یعنی کوئی بھی ایسا عمل جو عبادت سے مشابہت رکھتا ہو منع ہے۔ حضرت ابو ہریرہ ؓ کہتے ہیں رسول اللہ نے فرمایا ‘‘ یا اللہ میری قبر کو سجدہ گاہ نہ بنانا۔ اللہ تعالیٰ نے ان لوگوں پر لعنت فرمائی جنہوں نے انبیاء کی قبروں کو عبادت گاہ بنا لیا۔’’ (احمد) حصول برکت کیلئے قبر مبارک کی جالیوں، دیواروں، دروازوں کو چھونا، بوسے دینا، اپنے جسم سے لگانا، اپنی حاجتیں اور مرادیں کاغذ پر لکھ کر جالیوں کے اندر پھینکنا غیر پسندیدہ افعال ہیں۔
ہر نماز کے بعد درود و سلام کیلئے رسول اکرم کے روضہ مبارک پر حاضری کا اہتمام آپ پر منحصر ہے۔ سلام پڑھ کر وہاں سے ہٹ جائیں تاکہ دوسروں کو موقع ملے۔ مزید برآں مسجد میں کہیں بھی بیٹھ کر درود پڑھ سکتے ہیں۔ حضرت ابو ہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول ا نے فرمایا ‘‘اپنے گھروں کو قبرستان نہ بناؤ (یعنی گھروں میں نفل نماز پڑھو اور قرآن مجید کی تلاوت کیا کرو) اور میری قبر اور مجھ پر درود بھیجو، تم جہاں کہیں بھی ہو گے تمہارا درود مجھے پہنچ جائے گا۔’’ (ابو دائود)
دیگر اوقات میں مسجد نبوی کے باہر روضۂ مبارک سے ملحق دیوار کی طرف کھڑے ہو کر بھی سلام پیش کیا جا سکتا ہے۔