زیارتِ مدینہ منورہ

جنت البقیع

مسجد نبوی میں روضۂ مبارکﷺ پر درُود و سلام سے فارغ ہو کر جس دروازے سے آپ باہر جائیں گے وہ باب بقیع کہلاتا ہے اس کے بالکل سامنے جنت البقیع کا قدیم اور متبرک مشہور قبرستان ہے جو چاروں طرف سے پختہ اور اونچی چاردیواری میں گھرا ہوا ہے۔ اس کا مرکزی دروازہ مسجد نبویﷺ کی جانب  کھلتا ہے۔ خواتین کو کسی وقت بھی داخلہ کی اجازت نہیں، ان کے زیارت اور سلام پڑھنے کے لئے دروازے کے ساتھ جالیاں بنائی گئی ہیں۔ یہاں پر زیادہ تر مرد اور خواتین جمع رہتے ہیں اور جنت البقیع والوں پر سلام بھیجتے رہتے ہیں۔ جنت البقیع میں اہل بیت کے علاوہ دس ہزار صحابہ کرامؓ، ہزاروں اولیاء کرامؒ، ازواج مطہراتؓ، حضورِ پاکﷺ کے صاحبزادے اور صاحبزادیاں آرام فرما ہیں۔ روایت کے مطابق قیامت میں70 ہزار ایسے نیک بندے اٹھیں گے جن کے چہرے چودھویں کے چاند کی طرح چمک رہے ہوں گے اور بلا حساب جنت میں جائیں گے۔ حضور اکرمﷺ اکثر اوقات جنت البقیع تشریف لے جا کر دعائے مغفرت فرمایا کرتے تھے۔

جنت البقیع میں یہ دُعا پڑھیں، اگر اندر جانے کا موقع نہ ملے تو قبرستان کے باہر ہی یہ دُعا پڑھیں:

اَنْتُمُ السَّلَامُ عَلَیْکُمْ یَآ اَھْلَ الْبَقِیْعِط یَآ اَھْلَ الْجَنَابِ الرَّفِیْعِط اَنْتُمُ السَّابِقُوْنَط وَنَحْنُ اِنْ شَآءَ اللہُ بِکُمْ لَاحِقُوْنَط اَبْشِرُوْا بِاَنَّ السَّاعَةَ اٰتِیَةٌ لَّارَیْبَ فِیْھَاط اَنَّ اللہَ یَبْعَثُ مَنْ فِی الْقُبُوْرِط اٰ نَسْکُمُ اللہُ تَعَالٰی وَشَرَّفَکُمُ اللہُ تَعَالیٰ بِقَوْلِ اَشْھَدُ اَنْ لَّا اِلٰهَ اِلَّااللہُ وَحْدَہٗ لَاشَرِیْکَ لَهٗ ط وَاَشْھَدُ اَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہٗ وَرَسُوْلُهٗ ط

‘‘سلام ہو تم پر اے اہل بقیع اے عالی بارگاہ والو! تم ہم سے پہلے چلے گئے اور ہم ان شاء اﷲ تعالیٰ تم سے ملنے والے ہیں، خوشخبری حاصل کرو کہ قیامت آنے والی ہے، نہیں شک اس میں اور بلاشبہ اﷲ زندہ کر کے اٹھائے گا قبر والوں کو، مانوس بنا لے اﷲ تعالیٰ تم کو اور معزز فرمائے تم کو اس قول کے ساتھ کہ میں گواہی دیتا ہوں یہ، کہ نہیں کوئی معبود سوائے اﷲ کے وہ ایک ہے، نہیں کوئی شریک اُس کا اور گواہی دیتا ہوں کہ محمدﷺ اﷲ کے بندے اور اُس کے رسول ہیں۔’’